ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / سارک سربراہی اجلاس میں ہندوستان کے بعد بنگلہ دیش اور بھوٹان نے شرکت سے انکار کیا 

سارک سربراہی اجلاس میں ہندوستان کے بعد بنگلہ دیش اور بھوٹان نے شرکت سے انکار کیا 

Wed, 28 Sep 2016 18:32:17  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 28؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )ہندوستان کے ساتھ ہی بنگلہ دیش اور بھوٹان نے بھی نومبر میں اسلام آباد میں ہونے والے سارک سربراہی اجلاس میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اجلاس کو کامیابی سے منعقد کرنے کے لیے ماحول سازگار نہیں ہے۔ذرائع نے بتایا کہ بنگلہ دیش اور بھوٹان نے کل اپنے فیصلے سے سارک صدر نیپال کو آگاہ کردیا ہے ۔بنگلہ دیش کی طرف سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کے اندرونی معاملات میں ایک ملک کی بڑھتی ہوئی مداخلت نے ایسا ماحول پیدا کر دیا ہے جو نومبر 2016میں اسلام آباد میں 19ویں سارک سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لیے سازگار نہیں ہے۔اس نے کہاکہ سارک عمل کو شروع کرنے والے ملک کے طور پر بنگلہ دیش علاقائی تعاون، کنیکٹوٹی اور رابطوں کے تئیں اپنی وابستگی پر قائم ہے، لیکن اس کا ماننا ہے کہ یہ چیزیں ایک خوشگوار ماحول میں ہی آگے بڑھ سکتی ہیں۔موجودہ صورت حال کے پیش نظر بنگلہ دیش اسلام آباد میں مجوزہ سارک سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے سے معذورہے ۔
بھوٹان نے کہا کہ حالانکہ وہ سارک کے عمل اور علاقائی تعاون بڑھانے کے لیے مصروف عمل ہے لیکن کے علاقے میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں آئی تیزی سے وہ فکر مند ہے جس کا اثر اسلام آباد میں نومبر 2016میں ہونے والے 19ویں سارک سربراہی کانفرنس کے کامیاب انعقاد کے لیے ضروری ماحول پر پڑا ہے۔بھوٹان کی جانب سے آگے کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ بھوٹان کی شاہی حکومت علاقے میں دہشت گردی کی وجہ سے امن اور سلامتی کی بگڑتی صورت حال پر سارک کے کچھ رکن ممالک کی تشویش سے اتفاق رکھتی ہے اور موجودہ حالات میں سارک سربراہی اجلاس میں شامل ہونے میں اپنی معذوری کا اظہار کرنے میں ان ممالک کے ساتھ ہے۔8 رکنی گروپ میں تین رکن ممالک کے سربراہی اجلاس میں شامل نہیں ہونے کی صورت میں یہ کانفرنس ہی منسوخ ہو جائے گی ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اسلام آباد میں نومبر کے مہینے میں ہونے والے سارک سربراہی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا گزشتہ رات فیصلہ لیا تھا۔اسی دن خارجہ سکریٹری ایس جے شنکر نے 18؍ستمبر کو ہوئے اڑ ی حملے پر پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو دوسرا ڈی مارش جاری کیا تھا اور دہشت گردانہ حملے میں سرحد پار کے دہشت گردو ں کا ہاتھ ہونے کا ثبوت دیا تھا۔اس حملے پر ہندوستان کی جانب سے انتہائی سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔اس کے نتیجے میں ہندوستان نے 56سال پرانے سندھو آبی معاہدے کا جائزہ لیا ہے اور پاکستان کو دیئے گئے خصوصی ترجیحی ملک کے درجے پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق افغانستان نے بھی سارک صدر کو اطلاع دی ہے کہ صدر محمد اشرف غنی اجلاس میں شامل نہیں ہو پائیں گے۔افغانستان کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ افغانستان پر مسلط کردہ دہشت گردی کے نتیجے میں تشدد اور جنگ کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے، صدر غنی فوجی سربراہ کے طور پر اپنی ذمہ داریوں میں بے حد مصروف ہیں، اس لیے وہ اجلاس میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔


Share: